الحاد کی تعریف

الحاد کی تعریف


(علامہ افتخار الحسن رضوی)

لغوی اعتبار سے “الحاد” سے مراد منحرف ہونا ہے یعنی درست راہ چھوڑ کر باطل راستہ اختیار کر لینا۔ الحاد کو انگریزی میں atheism کہا جاتاہے ۔

آپ غور کریں کہ “لحد” یعنی قبر میں موجود ایک جانب درز یا ہٹی ہوئی وہ جگہ ہے جس میں میت کو رکھا جاتا ہے۔ چونکہ یہ طاق یا درز درمیان سے ہٹی ہوئی ہے یا یوں کہہ سکتے ہیں کہ قبر کے درمیان سے منحرف ہوجاتی ہے اسی وجہ سے اس کو لحد کہا جاتا ہے اور اسی لحد سے الحاد بھی بنا ہے۔

قرآن و حدیث میں موجود “الحاد” ایک خاص تناظر میں بیان کیا گیا ہے، اس کا انگریزی کے کسی مخصوص لفظ یا اصطلاح کے ساتھ ترجمہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ انگریزی میں اس کے لیے کوئی specific متبادل موجود نہیں ہے تاہم عصرِ حاضر میں atheism اس قدر معروف ہو گیا ہے کہ اسی کو اب انگریزی میں الحاد سمجھا جانے لگا ہے۔قرآن مقدس کی سورۃ الأعراف کی آیت 180 میں یلحدون (یعنی لحد کرنا یا انحراف کرنے) کا لفظ آتا ہے۔

اگر انگریزی میں Atheism  کی تعریف سمجھنی ہو تو اس سے مراد خدا (اسلامی عقیدے کے مطابق اللہ وحدہ لاشریک) یا  (دیگر مذاہب میں ) خداؤں  کے وجود  کا صریحاً  یا مکمل  رد  کرنا۔ اس کا Root word  دو مختلف لفظوں کا مجموعہ ہے A اور Theism، یونانی زبان میں Theist کا لفظ خدا کے لئے استعمال ہوتا تھا، اور A کا لفظ نہ ماننے کے ضمن میں ہے، انہی دو لفظوں کے مجموعے کو الحاد کے لیے انگلش میں Atheism کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے جو کہ یونانی لفظ  Atheos  سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ”بغیر خدا کے” ہے، اس کے لیے اردو میں دہریت کا لفظ بھی متبادل کے طور پر بولا جاتا ہے ۔ فیروز الغات کے مطابق الحاد کا اردو میں لغوی معنی ہے” سیدھے راستے سے بھٹک جانا” اور یہی معانی قرآن کریم کے مترجمین نے لیے ہیں۔

ہر اعتبار سے نتیجہ کلام یہ ہے کہ الحاد یا دہریت سے مراد خدا تعالٰی، اس کے تمام انبیاء و ملائکہ ، تقدیر ، بعثت بعد الموت جیسے ضروری عقائد کا انکار کرنا ہے ۔

اپنی رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *