بھینس کی قربانی

بھینس کی قربانی


سوال:    کیا اسلام میں بھینس کی قربانی کرنا جائز ہے؟

جواب:    عربی لغت کے مطابق بھینس کا شمار  گائے کی جنس میں ہوتا ہے۔  امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ نے   متعدد کتب فقہ سے استدلال فرمایا  اور اپنی کتاب  ” هادی الاضحیہ بالشاتہ الهندیہ”  میں بهینس کی قربانی  کے جوازپر کثیر دلائل   نقل فرمائے۔ چند ملاحظہ فرمائیں؛

ان میں سے چند عبارات پیش خدمت ہیں۔   علامہ طوری لکهتے ہیں”الجاموس لانہ نوع من البقر”۔   یعنی  بهینس گائے کی نوع سے ہے۔

 ( تکملہ من البحرا لرائق، کتاب الاضحیہ جلد 8 صفحہ 177)

امام برہان الدین رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ” ویدخل فی البقر الجاموس۔  (ہدایہ کتاب الاضحیہ جلد 4 صفحہ 449)

فتاوی ہندیہ میں ہے، والجاموس نوع من البقر۔   ( فتاویٰ ہندیہ کتاب الاضحیہ باب خامس جلد5 صفحہ 297)

ان تمام عبارات کا خلاصہ یہی ہے کہ جاموس یعنی بهینس گائے کی قسم سے ہے اور قربانی کا جانور ہے، اسکی عمر بهی قربانی کے دو سال ہے۔

کتبہ: افتخار الحسن رضوی

 

اپنی رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *