ہمزاد سے متعلق کچھ حقائق

ہمزاد سے متعلق کچھ حقائق


(علامہ افتخار الحسن رضوی)

جیسا کہ میں کئی بار لکھ چکا کہ روحانی علاج کے سلسلہ میں ہمیشہ ایسے عاملین سے رجوع کریں جو علومِ شریعت سے خوب واقف ہوں تاکہ آپ کسی غیر شرعی عمل  کے مرتکب نہ ہوں۔ ایسا عامل جو  شریعت اسلامیہ سے آگاہی نہ رکھتا ہو وہ آپ کی جان، مال اور آبرو سمیت سب کچھ برباد کر سکتا ہے۔  آپ نے روحانی دنیا میں “ہمزاد” کا نام سنا ہو گا۔ متعدد مکار و عیار قسم کے عاملین “ہمزاد” کو مسخر کرنے کا  اور اس سے نا ممکن کاموں کو ممکن بنانے کا دعوٰی کرتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ ہم محبوب قدموں میں لے آئیں گے، یورپ و امریکہ کا ویزہ لگوا دیں گے، من پسند شادی کروا دیں گے وغیرہ وغیرہ۔۔۔ یہ سب محض باطل و بکواس ہے، اس کے سوا کچھ بھی نہیں۔ اگر یہ اس قدر طاقت کے حامل ہوتے تو سوشل میڈیا، نیوز چینلز اور ایف ایم ریڈیو چینلز پر اپنے اشتہارات فروخت نہ کرتے۔

ایک مسلمان کو درپیش آنے والے ہر ہر مسئلے کا حل قرآن وسنت کی روشنی میں موجود ہے۔ آپ کی پیدائش سے موت تک ہر دکھ درد کی دوا شریعت مطہرہ ہی عطا کر سکتی ہے۔ مجدد دین، امام المسلمین سیدی الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ سے ہمزاد کے متعلق پوچھا گیا، آپ نے جواب میں ارشاد فرمایا؛

“ہمزاد ازقسم شیاطین ہے ، وہ شیطان کہ ہر وقت آدمی کے ساتھ رہتا ہے وہ مُطْلَقاً  کافِر ملعونِ اَبَدی ہے سوا اُس کے جو حضورِ اقدس صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں حاضِر تھا وہ بَرَکتِ صُحبتِ اقدس سے مسلمان ہو گیا ۔ صحیح مسلم میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہے، رسول اللہ صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں:لوگو!تم میں کوئی شخص نہیں کہ جس کے ساتھ ہمزاد جِنّ اور ہمزاد فرشتہ نہ ہو۔ لوگوں نے عرض کی اے اللہ تعالیٰ کے رسول!(صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم )کیا آپ کے ساتھ بھی ہے؟ارشادفرمایا کہ ہاں میرے ساتھ بھی ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے میری مدد فرمائی کہ وہ(ہمزاد شیطان)مسلمان ہو گیا لہٰذا وہ مجھے سوائے بھلائی کے کچھ نہیں کہتا”۔

( فتاوٰی رضویہ جلد 21 صَفْحَہ216 )

لہذا ہم میں کوئی شخص جب یہ دعوٰی کرے کہ اس نے ہمزاد مسخر کر رکھا ہے تو یقینی بات ہے وہ جھوٹ سے کام لے رہا ہے۔ کائنات میں فقط محمد مصطفٰی ﷺ ہی وہ ذات عالی صفات ہے جن کے لیے  ہمزاد کو مسخر کر دیا گیا اور وہ کفر چھوڑ کر اسلام میں داخل ہو گیا۔  امام علیہ الرحمہ کے اس فرمان سے ہمزاد جو دراصل شیطان ہے، اس کی  حقیقت واضح ہو گئی۔ اب آپ کے ذہن میں یہ سوال ہو گا کہ کیا جنات یا ہمزاد و شیاطین غیب کا علم جانتے ہیں؟ یا پھر وہ ایسی خبریں دے سکتے ہیں؟  تو  اس پر بھی امام احمد رضا علیہ الرحمہ نے رہنمائی فرمائی، امام فرماتے ہیں؛

“ایک شیطان عَلانیہ اس(جادوگر)کے ساتھ رہتا ہے جسے وہ دیکھتا ہے اور اس سے باتیں کرتا ہے اوروہ(شیطان) اسے یہ راز ظاہر کرنے سے ہر وَقت مانِع رہتا ہے اور یہی سبب ہے کہ فریمسین(یعنی اُنِھیں مخصوص جادو گروں میں کا کوئی فرد)اگر شہر کے ایک کَنارے سے گزرے تو دوسرے (جادوگر)کو جو شہر کے دوسرے کَنارے پر ہے اطِّلاع ہو جاتی ہے، کیونکہ ایک کا شیطان دوسرے کے شیطان کو اطِلّاع کر دیتا ہے ۔  واللہ تعالیٰ اعلم”۔

  (فتاوٰی رضویہ ج21 ص223)

دنیا بھر سے کئی لوگ میرے ساتھ رابطہ میں رہتے اور ایسے ہی اعمال واشغال کی اجازت کے طالب ہوتے ہیں۔ میں  عرض کرنا چاہتا ہوں کہ حاضرات، جنات یا پھر اس سے متعلقہ کسی بھی کام میں فقیر اپنے امام علیہ الرحمہ کی تعلیمات کا پابند ہے۔ اسی کی برکت ہے کہ بڑے بڑے کام تھوڑی سی محنت سے ہو جاتے ہیں کیونکہ جو عالم با عامل شریعت کا تابع ہوتا ہے  شیاطین اس سے ڈرتے ہیں، جب کہ لالچی اور خود غرض عامل  کے حالات سے جنات واقف ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ایسوں کو رجعت اور متعدد اقسام کے ردِ عمل کا سامنا رہتا ہے۔ روحانی علاج کے  میدان میں انسان کو حقیقت پسند بن کر رہنا  چاہیے اور قرآن و سنت کی تعلیمات سے تجاوز کی ہرگز ہرگز کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

اپنی رائے دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *