تقریباً پانچویں مہینے میں ماں کے پیٹ میں موجود بچے میں روح پھونک دی جاتی ہے۔ روح پھونکنے کے بعد پیدا ہونے والہ بچہ اگر مردہ حالت میں پیدا ہو تو اس کا نام رکھا جائے گا، غسل دے کر کپڑے میں لپیٹ کر قبرستان میں دفن کیا جانا چاہئیے۔ لیکن اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے منقول حدیث شریف؛ عن جابر عن النبی صلی الله عليه وآله وسلم قال الطفل لا يصلی عليه ولا يرث ولا يورث حتی يستهل. (جامع الترمذی، 1 : 123)

مردہ بچے کا جنازہ

تقریباً پانچویں مہینے میں ماں کے پیٹ میں موجود بچے میں روح پھونک دی جاتی ہے۔ روح پھونکنے کے بعد پیدا ہونے والہ بچہ اگر مردہ حالت میں پیدا ہو تو اس کا نام رکھا جائے گا، غسل دے کر کپڑے میں لپیٹ کر قبرستان میں دفن کیا جانا چاہئیے۔ لیکن اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔ ... مزید پڑھیں
نماز تہجد کی شرائط، رکعات اور وقت

نماز تہجد کی شرائط، رکعات اور وقت

نماز تہجد کے بارے میں رسول کریم ﷺ کے متعدد فرامین کتب حدیث میں موجود ہیں۔ خود رسول پاک ﷺ اس نفل نماز کی پابندی فرماتے تھے۔ اللہ تعالٰی نے کتاب مقدس میں اپنے حبیب کریم ﷺ کے لیے فرمایا؛ وَ مِنَ الَّیْلِ فَتَهَجَّدْ بِهٖ نَافِلَةً لَّكَ ﳓ عَسٰۤى اَنْ یَّبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُوْدًا(۷۹) (سورہ الاسراء) ترجمہ: اور (اے حبیب ﷺ) رات کے کچھ حصہ میں تہجد پڑھ لیا کرو یہ خاص تمہارے لیے زیادہ (عبادت) ہے قریب ہے کہ تمہیں تمہارا رب ایسی جگہ کھڑا کرے جہاں سب تمہاری حمد کریں (مقامِ محمود پر)۔ اسی آیت کے تحت مفسرین نے لکھا ہے کہ نبی کریم ﷺ کے لیے تہجد کی نماز فرض تھی تاہم امت کے لیے مسنون عمل ہے اور نفل نماز ہے۔ سیدنا عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ تورات کے عالم تھے، مدینہ منورہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور چہرہٴ انور دیکھ کر یقین ہوگیا کہ آپ اللہ کے سچے رسول ہیں، آپ جھوٹے نہیں ہوسکتے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے سب سے پہلا کلام جو آپ کی زبان مبارک سے سنا، وہ یہ تھا: ”یا ایہا الناس! افشوا السلام واطعموا الطعام وصلوا الارحام وصلوا باللیل والناس نیام، تدخلوا الجنة بسلام“۔ ... مزید پڑھیں
مسجد نبوی میں چالیس نمازوں کا حکم

مسجد نبوی میں چالیس نمازوں کا حکم

حج ہو یا عمرہ، کسی بھی صورت میں مسجد نبوی شریف میں چالیس نمازیں ادا کرنا واجب نہیں ہے۔ کم علمی کی بنیاد پر لوگوں نے یہ بات مشہور کر رکھی ہے۔ لیکن اگر رب تعالٰی توفیق دے تو یہ عمل ضرور کریں کیونکہ سیدناانس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک ﷺ نے فرمایا" جو شخص میری مسجد (مسجد نبوی) میں چالیس نمازیں اس طرح پڑھے کہ اس کی کوئی نماز نہ چھوٹے تو اس کے لیے دوزخ سے براء ت و حفاظت اورعذابِ الٰہی سے نجات لکھ دی جاتی ہے اور وہ نفاق سے بری (پاک و صاف) ہوتا ہے۔ (رواہ أحمد في مسندہ : 3/155) ... مزید پڑھیں