چاند گرہن سے متعلق ہماری غلط فہمیاں

چاند گرہن سے متعلق ہماری غلط فہمیاں

چاند گرہن کو شریعتِ اسلامیہ میں "خسوف" کہا گیا ہے اور اس دوران پڑھی جانے والی نماز کو "نمازِ خسوف" کہا جاتا ہے۔ سورج اور چاند کے یہ انداز و حالات در حقیقت خالقِ ارض و سماء کی قدرت اور اس کے حسن و مقام کے اظہار کا ایک انداز ہے۔ قرآنِ مقدس میں خالقِ حقیقی ارشاد فرماتا ہے؛ اَلشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ "(سورج اور چاند ایک حساب سے چلتے ہیں )یعنی کہ تقدیرِ معیّن کے ساتھ اپنے بروج و منازل میں سیر کرتے ہیں اور اس میں خَلق کے لئے منافع ہیں ، اوقات کے حساب ، سالوں اور مہینوں کی شمار انہیں پر ہے" ۔ ... مزید پڑھیں
وادی جن کی حقیقت

وادی جن کی حقیقت

(علامہ افتخار الحسن رضوی) اہلِ اسلام کا طریقہ رہا ہے کہ وہ ہر کام اور عمل سے قبل فکر کرتے ہیں، کسی بھی کام کو انجام دینے سے قبل اس کے تمام پہلوؤں پر غور کرنا، اس کے حقائق جاننا، ماخذ و ابتداء ، اس کی سند اور تصدیق وغیرہ کرنا۔ تاکہ کسی قسم کی ہزیمت گمراہی یا تکلیف سے بچا جا سکے۔ اسی طرح اللہ تعالٰی اور اس کے حبیب علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تعلیمات بھی یہی ہیں کہ جب کوئی خبر سنو، یا کوئی عمل کرو تو پہلے اس کی سند دیکھو، تصدیق کرو اور سنی سنائی باتوں پر یقین نہ رکھو۔ انتہائی افسوس ناک عمل یہ ہے کہ برصغیر میں مسلم معاشروں کی اکثریت ایسی ہے جو رواج، رسم ، بدعات اور خود ساختہ عقائد اور معاملات پر یقین رکھتے ہیں ۔ کہیں کوئی پہاڑ مقدس سمجھ لیا جاتا ہے، کہیں کسی درخت کو "بابا جی" کا سایہ سمجھ کر ہار پہنائے جاتے ہیں۔ ایسی ذہنیت کے لوگ تحقیق و تفتیش اور ان اشیاء کی تاریخی حیثیت جاننا تو دور کی بات اس پر کوئی صحیح رائے سننے پر بھی آمادہ نہیں ہوتے۔ بالکل یہی حالت کفارِ مکہ کی تھی جو رسولِ برحق صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری، واضح احکامات اور شریعت آجانے کے باوجود یہ کہہ کر رد کر دیتے تھے کہ ہم نے اپنے بڑوں سے یہی سیکھا ہے اس لیئے پیغامِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم جھوٹ ہے۔ معاذ اللہ عزوجل۔ ... مزید پڑھیں
محبت بھری شادی ہو بھی سکتی ہے

محبت بھری شادی ہو بھی سکتی ہے

علامہ افتخار الحسن رضوی اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جس نے انسانی زندگی سے متعلق ہر ہر پہلو پر رہنمائی کی ہے۔ ہر معاملہ پر قانون موجود ہے اور شریعت کے ماہر علماء نے اس پر مفصل شروحات و توضیحات لکھی ہیں۔ محبت کی شادی ہند و پاک کے معاشرے میں ایک طعنہ، عیب یا کم از کم نا پسندیدہ عمل ضرور رہا ہے۔ اس کی متعدد وجوہات ہیں۔ لیکن دیکھیے کہ مصطفٰی جانِ رحمت ﷺ اور آپ کے اصحاب اس متعلق کیا رہنمائی فرماتے ہیں۔ پیغمبرِ اسلام ﷺ کی تعلیمات یہ ہیں کہ اگر دو مرد و عورت ایک دوسرے کو پسند کرنے لگیں تو اسلامی، معاشرتی حدود و آداب کا خیال رکھتے ہوئے ان کا نکاح کر دیا جانا چاہیے کیونکہ ان کی مرضی کی مخالفت کرنے سے کبھی بھی سکون قائم نہیں ہو گا اور عین ممکن ہے اسی رویے و سلوک کی وجہ سے زنا عام ہونا شروع ہو جائے۔ امام ابنِ ماجہ علیہ الرحمہ روایت لائے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا؛ "دو محبت کرنے والوں کے لیے ہم نکاح کی مثل کچھ نہیں دیکھتے "۔ (سنن ابن ماجہ حدیث نمبر 1847) ... مزید پڑھیں