حیض و نفاس میں قرآن کی تلاوت کی حکم

حیض و نفاس میں قرآن کی تلاوت  کی حکم

سوال: کیا حیض اور نفاس کی حالت میں خواتین قرآن کی تلاوت کر سکتی ہیں؟ جواب: حیض اور نفاس والی عورتوں کے لیے قرآن مجید کو براہ راست چھونا، تلاوت کی نیت سے زبانی یا دیکھ کر پڑھنا ممنوع ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: لَا تَقْرَاَ الْحَائِضُ وَلَا الْجُنُبُ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ (حائضہ اور جنبی قرآن پاک سے کچھ نہ پڑھیں)۔ (ترمذي، السنن، 1: 236، رقم: 131، دار احیاء التراث العربي، بیروت) ... مزید پڑھیں
جُنبی شخص کے پسینے کا حکم

جُنبی شخص کے پسینے کا حکم

حالت جنابت میں آنے والا ظاہری پسینہ ناپاک نہیں ہے کیونکہ یہ نجاستِ حکمی ہے لہٰذا اگر جسم پر کوئی ظاہری نجاست نہ لگی ہوتو جنبی کا پسینہ یا بدن کا کوئی پانی سے تر حصہ کپڑے پر لگنے سے کپڑے ناپاک نہیں ہوں گے۔سیدنا أبو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں؛ عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: لقيني رسول الله صلي الله عليه وسلم و أنا جنب، فأخذ بيدي، فمشيت معه حتي قعد، فانسللت فأتيت الرحل، فاغتسلت، ثم جئت و هو قاعد، فقال: أين كنت يا أيا هريرة؟ فقلت له، فقال: سبحان الله! يا أبا هريرة! إن المؤمن لاينجس'. بخاري، الصحيح، 1: 109، رقم: 279، بيروت، لبنان: دار ابن کثير اليمامة مسلم، الصحيح، 1: 282، رقم: 371، بيروت، لبنان: دار احياء التراث العربي ... مزید پڑھیں