ایک سال سے کم عمر بکرے کی قربانی

ایک سال سے کم عمر بکرے کی قربانی

سوال: بعض لوگ کہتے ہیں اگر بکرا صحت مند ہو تو ایک سال سے کم عمر کے باوجود اس کی قربانی ہو سکتی ہے۔ کیا یہ درست ہے؟ جواب: "بعض لوگوں" کی باتوں پر نہ جائیں بلکہ اسلامی شرعی مسائل ہمیشہ مستند علماء سے پوچھا کریں۔ بکرا اسلامی مہینوں کے مطابق پورے ایک سال کا ہونا لازمی ہے۔ سال سے کم ہو تو قربانی کے قابل نہیں ہے۔ دنبہ یا بھیڑ کا بچہ صحت مند، موٹا تازہ ہو تو چھ ماہ میں بھی اس کی قربانی دی جا سکتی ہے۔ ... مزید پڑھیں
ٹوٹے ہوئے سینگ والے جانور کی قربانی

ٹوٹے ہوئے سینگ والے جانور کی قربانی

کوئی بھی قربانی کا جانور جس کے سینگ ہوں تو اس کے سینگ کا ٹوٹنا اس وقت عیب شمار ہوتا ہے جب جڑ سمیت ٹوٹ جائے اور زخم بھی ٹھیک نہ ہوا ہو ، اگر کسی جانور کا سینگ جڑ سمیت ٹوٹ جائے اور زخم بھرجائے ، تو اب اس کی قربانی ہوسکتی ہے ، کیونکہ جس عیب کی وجہ سے قربانی نہیں ہورہی تھی ، وہ عیب اب ختم ہوچکا ہے ، لہٰذا اس کی قربانی ہوجائے گی ۔ اس پر پندرہویں صدی کے معروف فقیہ امام احمد رضا علیہ الرحمہ فرماتے ہیں؛ ... مزید پڑھیں
تقریباً پانچویں مہینے میں ماں کے پیٹ میں موجود بچے میں روح پھونک دی جاتی ہے۔ روح پھونکنے کے بعد پیدا ہونے والہ بچہ اگر مردہ حالت میں پیدا ہو تو اس کا نام رکھا جائے گا، غسل دے کر کپڑے میں لپیٹ کر قبرستان میں دفن کیا جانا چاہئیے۔ لیکن اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے منقول حدیث شریف؛ عن جابر عن النبی صلی الله عليه وآله وسلم قال الطفل لا يصلی عليه ولا يرث ولا يورث حتی يستهل. (جامع الترمذی، 1 : 123)

مردہ بچے کا جنازہ

تقریباً پانچویں مہینے میں ماں کے پیٹ میں موجود بچے میں روح پھونک دی جاتی ہے۔ روح پھونکنے کے بعد پیدا ہونے والہ بچہ اگر مردہ حالت میں پیدا ہو تو اس کا نام رکھا جائے گا، غسل دے کر کپڑے میں لپیٹ کر قبرستان میں دفن کیا جانا چاہئیے۔ لیکن اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔ ... مزید پڑھیں