اصل تصوف اتباعِ شریعت محمدی ہی ہے

اصل تصوف اتباعِ شریعت محمدی ہی ہے

۔ صوفی وہی ہے جو شریعت اسلامیہ کی اتباع کرے، محمد الرسول اللہ ﷺ کی سنت پر عمل کرے اور قرآن اس کا منشور و قانون ہو۔ رنگ برنگے صوفیانہ فلسفے، تصوف کی علاقائی و شخصی تشریحات و توجیحات اور پھر رسول اللہ ﷺ، اصحاب رسول اور ائمہ مجتہدین رضوان اللہ علیہم اجمعین کے فرامین و ارشادات کی بجائے درگاہی و خانقاہی شخصیات کے اقوال سے تصوف و طریقت کی راہیں متعین کرنا کیونکر قبول کیا جائے؟ اگر تصوف شریعت ہی کے تابع ہے اور ضرور ہے تو پھر صوفی صاحبان و درویش و پیران عظام اپنے مریدین کو شریعت اسلامیہ ہی کیوں نہیں پڑھاتے؟ کیونکہ ہمارے ائمہ کے فرامین یہ ہیں کہ شریعت پر استقامت ہی اصل کرامت اور تصوف ہے۔ درج ذیل حدیث بغور پڑھیے اور پھر سوچیے کہ جس مومن کا اس حدیث پر عمل ہو جائے، کیا وہ کامل صوفی نہیں بن جائے گا؟ اس کو مزید چلہ کشی اور رقص و مراقبے کی حاجت رہے گی؟ یہی اصل تصوف ہے۔ ... مزید پڑھیں