شوال کے چھ روزوں کا حکم

شوال کے چھ روزوں کا حکم

ماہِ رمضان المبارک اور عید الفطر گزر جانے کے بعد شوال کے مہینے میں رکھے جانے والے چھے روزوں کے فضائل احادیث میں موجود ہیں۔ یہ اللہ تعالٰی کا خاص کرم ہے کہ وہ اپنے حبیب کریم ﷺ کے امتیوں کو بار بار حصول مغفرت و رحمت کے مواقع عطا فرماتا ہے، بظاہر چھوٹے چھوٹے اعمال پر عظیم اجر عطا فرماتا ہے اور ان اعمالِ صالحہ کی برکت سے دنیا میں موجود نحوستوں، بلاؤں ، بیماریوں، مسائل اور مشکلات سے محفوظ رکھتا ہے۔ ... مزید پڑھیں
زکوٰۃ و فطرہ کا مختصر بیان

زکوٰۃ و فطرہ کا مختصر بیان

زکوٰۃ اور صدقہ فطر سے متعلق مختصر معلومات مع شرعی اصطلاحات پیش نظر ہیں؛ زکوٰۃ کس پر فرض ہے یا مالک نصاب کون ہے؟ مالک ِ نصاب ہونے سے مراد یہ ہے کہ اس شخص کے پاس ساڑھے سات تولے سونا ،یا ساڑھے باون تولے چاندی ،یا اتنی مالیت کی رقم ، یا اتنی مالیت کا مال ِ تجارت یا اتنی مالیت کا حاجاتِ اصلیہ (یعنی ضروریاتِ زندگی) سے زائد سامان ہو ۔ مصارفِ زکوٰۃ یعنی وہ لوگ جن کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے؛ قرآن ِ مقدس میں اللہ تعالٰی کا فرمان ہے؛ اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآءِ وَالْمَسٰکِیۡنِ وَ الْعٰمِلِیۡنَ عَلَیۡہَا وَالْمُؤَلَّفَۃِ قُلُوۡبُہُمْ وَفِی الرِّقَابِ وَالْغٰرِمِیۡنَ وَفِیۡ سَبِیۡلِ اللہِ وَابْنِ السَّبِیۡلِ ؕ فَرِیۡضَۃً مِّنَ اللہِ ؕ وَاللہُ عَلِیۡمٌ حَکِیۡمٌ ﴿۶۰﴾ (التوبہ: 60) ترجمہ: زکوٰۃ صرف فقیروں اور بالکل محتاجوں اور زکوٰۃ کی وصولی پر مقرر کئے ہوئے لوگوں (عملہ) اور ان کیلئے ہے جن کے دلوں میں اسلام کی الفت ڈالی جائے اور غلام آزاد کرانے میں اور قرضداروں کیلئے اور اللہ کے راستے میں (جانے والوں کے لئے) اور مسافر کے لئے ہے۔ یہ اللہ کامقرر کیا ہوا حکم ہے اور اللہ علم والا، حکمت والا ہے۔ اس آیت سے جن لوگوں کو زکوٰۃ دینے کا حکم ملتا ہے وہ مندرجہ ذیل سات اقسام ہیں۔ (1)فقیر(2)مِسکین (3)عامِل (4)رِقاب (5)غارِم (6)فِیْ سَبِیْلِ اللہ (۷)اِبن سبیل (یعنی مسافر) (الفتاوی الھندیۃ، کتاب الزکوٰۃ، الباب السابع فی المصارف ،ج۱،ص۱۸۷) ... مزید پڑھیں