قبلہ کی طرف پاؤں کرنا

قبلہ کی طرف پاؤں کرنا

اس پر فقیر نے ایک مثال اسی وقت پیش کر دی تھی کہ اگر آپ کے والد گرامی آپ کے سامنے موجود ہوں تو سر مجلس کیا یہ ممکن ہے کہ آپ اپنے والد صاحب کے چہرہ کی جانب ٹانگیں پھیلا کر بیٹھ جائیں، اور دیکھنے والے آپ کو روکیں، اس پر آپ دلائل طلب کریں کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں ثابت کریں کہ باپ کے طرف پاؤں یا ٹانگیں پھیلا کر بیٹھنا جائز نہیں؟ ... مزید پڑھیں
نماز تہجد کی شرائط، رکعات اور وقت

نماز تہجد کی شرائط، رکعات اور وقت

نماز تہجد کے بارے میں رسول کریم ﷺ کے متعدد فرامین کتب حدیث میں موجود ہیں۔ خود رسول پاک ﷺ اس نفل نماز کی پابندی فرماتے تھے۔ اللہ تعالٰی نے کتاب مقدس میں اپنے حبیب کریم ﷺ کے لیے فرمایا؛ وَ مِنَ الَّیْلِ فَتَهَجَّدْ بِهٖ نَافِلَةً لَّكَ ﳓ عَسٰۤى اَنْ یَّبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُوْدًا(۷۹) (سورہ الاسراء) ترجمہ: اور (اے حبیب ﷺ) رات کے کچھ حصہ میں تہجد پڑھ لیا کرو یہ خاص تمہارے لیے زیادہ (عبادت) ہے قریب ہے کہ تمہیں تمہارا رب ایسی جگہ کھڑا کرے جہاں سب تمہاری حمد کریں (مقامِ محمود پر)۔ اسی آیت کے تحت مفسرین نے لکھا ہے کہ نبی کریم ﷺ کے لیے تہجد کی نماز فرض تھی تاہم امت کے لیے مسنون عمل ہے اور نفل نماز ہے۔ سیدنا عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ تورات کے عالم تھے، مدینہ منورہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور چہرہٴ انور دیکھ کر یقین ہوگیا کہ آپ اللہ کے سچے رسول ہیں، آپ جھوٹے نہیں ہوسکتے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے سب سے پہلا کلام جو آپ کی زبان مبارک سے سنا، وہ یہ تھا: ”یا ایہا الناس! افشوا السلام واطعموا الطعام وصلوا الارحام وصلوا باللیل والناس نیام، تدخلوا الجنة بسلام“۔ ... مزید پڑھیں
ایمان کی شاخیں

ایمان کی شاخیں

ایمان کی شاخوں سے مراد ایک مؤمن کی طرف سے کیے گئے اچھے اعمال ہیں، اس سے مراد ہرگز یہ نہیں کہ ایمان کی کوئی تقسیم ہے جیسے مرد کا ایمان الگ اور عورت کا ایمان الگ بلکہ اس سے مراد اعمالِ صالحہ میں ترقی اور اللہ کا قرب حاصل کرنے کے ذرائع ہیں۔ جیسا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی معروف روایت ہے کہ مصطفٰی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا؛ ’’ایمان کی ستر (70) سے زائد شاخیں ہیں۔ اس کی سب سے افضل شاخ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کہنا ہے اور سب سے ادنیٰ شاخ راستے سے کسی تکلیف دہ چیز (کانٹا، پتھر، نجاست وغیرہ) کا ہٹانا ہے اور حیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔‘‘ (مسلم، الصحيح، کتاب الايمان، 1 : 63، رقم : 58) ... مزید پڑھیں