حاملہ عورت کو اگر گمان غالب ہو کہ روزہ رکھنے سے اس کی صحت یا پیٹ میں موجود بچے کی جان کو خطرہ ہے تو وہ روزہ چھوڑ سکتی ہے اور بعد میں اس کی قضا کرے گی۔ غالب گمان کی تین صورتیں ہیں : (1) اس کی ظاہر نشانی پائی جاتی ہے یا (2) اس شخص کا ذاتی تجربہ ہے (3) کسی مسلمان طبیب غیرِ فاسق نے اُسکی خبر دی ہو اور اگر نہ کوئی علامت ہو نہ تجربہ، نہ اس قسم کے طبیب نے اُسے بتایا بلکہ کسی کافر یا فاسق طبیب کے کہنے سے افطار کر لیا تو کفارہ لازم آئے گا۔ مسلمان طبیب کی شرط اس لیے کہ وہ جانتا ہو گا کہ روزہ ایک فرض عبادت ہے ، کافر ڈاکٹر کو اس کی اہمیت کا علم نہیں اور وہ لا علمی میں روزہ چھوڑنے کا کہہ دے گا۔
اپنی رائے دیں